Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_686c7d1f09ff3739a5d049e46f598ce8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وحشت میں دل کتنا کشادہ کرنا پڑتا ہے - عین الدین عازم کی شاعری - Darsaal

وحشت میں دل کتنا کشادہ کرنا پڑتا ہے

وحشت میں دل کتنا کشادہ کرنا پڑتا ہے

ان گیلی آنکھوں کو صحرا کرنا پڑتا ہے

مجھ کو اک آواز تری سننے کی کوشش میں

کتنے سناٹوں کا پیچھا کرنا پڑتا ہے

تب کھلتی ہے ہم پر قدر و قیمت پھولوں کی

جب کانٹوں کے ساتھ گزارا کرنا پڑتا ہے

یار بڑا بن کر رہنا آسان نہیں ہوتا

اپنے آپ کو کتنا چھوٹا کرنا پڑتا ہے

کوہ گراں حائل ہوتا ہے جس کے رستے میں

اک دن اس کو تیز دھماکہ کرنا پڑتا ہے

اپنے گھر کی باتیں عازمؔ گھر تک رکھنے میں

دیوار و در سے سمجھوتا کرنا پڑتا ہے

(888) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wahshat Mein Dil Kitna Kushada Karna PaDta Hai In Urdu By Famous Poet Ainuddin Azim. Wahshat Mein Dil Kitna Kushada Karna PaDta Hai is written by Ainuddin Azim. Enjoy reading Wahshat Mein Dil Kitna Kushada Karna PaDta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ainuddin Azim. Free Dowlonad Wahshat Mein Dil Kitna Kushada Karna PaDta Hai by Ainuddin Azim in PDF.