تمہارے بن اب کے جان جاں میں نے عید کرنے کی ٹھان لی ہے

تمہارے بن اب کے جان جاں میں نے عید کرنے کی ٹھان لی ہے

غموں کے ایک ایک پل سے خوشیاں کشید کرنے کی ٹھان لی ہے

میں اس کی باتوں کا زہر اپنی خموشیوں میں اتار لوں گا

اگر مضر ہے تو میں نے اس کو مفید کرنے کی ٹھان لی ہے

تلاش کی شدتوں نے ارض و سما کی سب دوریاں مٹا دیں

سو میں نے اب تیری جستجو کو شدید کرنے کی ٹھان لی ہے

مشین بونا ہے جن کا پیشہ انہیں زمیں بیچ دی ہے تم نے

کسان ہو کر خود اپنی مٹی پلید کرنے کی ٹھان لی ہے

یہ میری تہذیب کا اثاثہ ہی میری پہچان بن سکے گا

تمام کہنہ روایتوں کو جدید کرنے کی ٹھان لی ہے

سیاہ شب کا غنیم شاید کہ آ گیا روشنی کی زد میں

سبھی چراغوں کو جس نے عازمؔ شہید کرنے کی ٹھان لی ہے

(800) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tumhaare Bin Ab Ke Jaan-e-jaan Maine Id Karne Ki Than Li Hai In Urdu By Famous Poet Ainuddin Azim. Tumhaare Bin Ab Ke Jaan-e-jaan Maine Id Karne Ki Than Li Hai is written by Ainuddin Azim. Enjoy reading Tumhaare Bin Ab Ke Jaan-e-jaan Maine Id Karne Ki Than Li Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ainuddin Azim. Free Dowlonad Tumhaare Bin Ab Ke Jaan-e-jaan Maine Id Karne Ki Than Li Hai by Ainuddin Azim in PDF.