مجھی میں جیتا ہے سورج تمام ہونے تک

مجھی میں جیتا ہے سورج تمام ہونے تک

میں اپنے جسم میں آتا ہوں شام ہونے تک

خبر ملی ہے مجھے آج اپنے ہونے کی

کہیں یہ جھوٹ نہ ہو جائے عام ہونے تک

کہاں یہ جرأت اظہار تھی کسی شے میں

سکوت شب سے مرے ہم کلام ہونے تک

یہ پختگی تھی غموں میں نہ دھڑکنوں میں ثبات

تمہارے درد کا دل میں قیام ہونے تک

یہ چاند تارے مری دسترس سے دور نہیں

کہ فاصلے ہیں مرے تیز گام ہونے تک

گزر رہے ہیں نظر سے نظر ملائے بغیر

ٹھہر بھی جائیے ایک ایک جام ہونے تک

دیئے بجھا دئے جاتے ہیں صبح تک عازمؔ

مرا حوالہ دیا اس نے نام ہونے تک

(804) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mujhi Mein Jita Hai Suraj Tamam Hone Tak In Urdu By Famous Poet Ainuddin Azim. Mujhi Mein Jita Hai Suraj Tamam Hone Tak is written by Ainuddin Azim. Enjoy reading Mujhi Mein Jita Hai Suraj Tamam Hone Tak Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ainuddin Azim. Free Dowlonad Mujhi Mein Jita Hai Suraj Tamam Hone Tak by Ainuddin Azim in PDF.