Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_19548db9c02d2889a741ce84f808e521, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
رات ابھی آدھی گزری ہے - عین تابش کی شاعری - Darsaal

رات ابھی آدھی گزری ہے

رات ابھی آدھی گزری ہے

شہر کی رونق بجھی نہیں ہے

تھکے نہیں ہیں اس محفل کے ساز ابھی تک

یاد کے بالا خانوں سے آتی ہے کچھ آواز ابھی تک

میں کہ زوال شہر کا نوحہ لکھنے والا

ایک پرانا قصہ گو ہوں

علامتوں کے جنگل سے

صندل کی لکڑی ہاتھ میں لے کر

ایوانوں سے گزر رہا ہوں

سازندے اب

آخری تھاپ کی محرومی

شب کی میزاں پر تول رہے ہیں

دھیمے سروں میں

سست پرندے

اپنی بولی بول رہے ہیں

ادھر گلی میں

مورخین باب مشرق

نئی کتابیں کھول رہے ہیں

رات ابھی آدھی گزری ہے

لیکن صبح نو کی کرنیں

اپنا رستہ ڈھونڈھتی

مصر کے بازاروں میں اتر رہی ہیں

آدھی رات کے بعد

طبل بجتا ہے تازہ منظر کا

مجھے بھی سارا حساب برابر کرنا ہے اپنے گھر کا

(819) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raat Abhi Aadhi Guzri Hai In Urdu By Famous Poet Ain Tabish. Raat Abhi Aadhi Guzri Hai is written by Ain Tabish. Enjoy reading Raat Abhi Aadhi Guzri Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ain Tabish. Free Dowlonad Raat Abhi Aadhi Guzri Hai by Ain Tabish in PDF.