Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ba3beaa3aa7b97b582e75e086f2a9e42, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
حویلی موت کی دہلیز پر - عین تابش کی شاعری - Darsaal

حویلی موت کی دہلیز پر

حویلی موت کی دہلیز پر کب سے کھڑی ہے

چاند نے بجھ کر

ستاروں نے اداسی اوڑھ کر

پھولوں نے خوشبو کا لبادہ پھینک کر

ماحول پس از مرگ کا تیار کر ڈالا ہے

بس اک آخری ہچکی کے سب ہیں منتظر

سارے اعزا و اقارب نوحہ خوانی کے لیے

تیار بیٹھے ہیں

حویلی موت کی دہلیز پر کب سے کھڑی ہے

اس کے مرنے میں اگر کچھ دیر باقی ہے

تو چل کر دوسرے کچھ کام کر ڈالیں

صدی کا دوسرا عشرہ

نئے آغاز کے پل پر کھڑا ہو کر

سمندر کی بپھرتی موج کو للکارتا ہے

وقت کے غواص

سیپوں میں گہر کھنگالتے ہیں

ابن آدم کے قبیلے

روح مشرق کی پرانی گھاٹیوں سے

اک اک کر کے نکلتے ہیں

بخارا و سمرقند ازبکستان و ہرات

سب پہ چھائی ہے اندھیری سخت رات

لکھنؤ اور اکبرآباد اپنی شوکت کھو رہے ہیں

مرحبا شام غریباں

اب تو چل کر دوسرے کچھ کام کر ڈالیں

حویلی موت کی دہلیز پر کب سے کھڑی ہے

(838) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Haweli Maut Ki Dahliz Par In Urdu By Famous Poet Ain Tabish. Haweli Maut Ki Dahliz Par is written by Ain Tabish. Enjoy reading Haweli Maut Ki Dahliz Par Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ain Tabish. Free Dowlonad Haweli Maut Ki Dahliz Par by Ain Tabish in PDF.