Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e856bbf157a45782e15a85e06fcc91b8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بدلنے کا کوئی موسم نہیں ہوتا - عین تابش کی شاعری - Darsaal

بدلنے کا کوئی موسم نہیں ہوتا

چلے تھے لوگ جب گھر سے

تو اک وعدے کی تختی اپنی پیشانی پر

رکھ کر لائے تھے

جس کی گواہی میں

سفر کو آگے بڑھنا تھا

اور اس کے ساتھ

خوابوں خواہشوں کے نام

اس ویران گھر کو آگے بڑھنا تھا

تو اک وعدے کی تختی تھی

بہت دن تک جو روشن تھی سرابوں میں

پرانی داستانیں جاگتی تازہ نصابوں میں

بہت دن تک ہوا میں صندلی خوشبو مہکتی تھی

سفر میں چاندنی گھر کی چھٹکتی تھی

چلے تھے لوگ جب گھر سے

بہت مانوس تھے

ہر گمشدہ ویران منظر سے

چلے تھے لوگ جب گھر سے

پرانی بات لگتی ہے

بہت سی کڑیاں جیسے بیچ سے

اب ٹوٹتی جاتی ہیں

رتیں گزریں ہوئی اب ہاتھ سے

یوں چھوٹتی جاتی ہیں

جیسے آیتیں بجھنے لگی ہوں

سیل ظلمت میں

وہ اک وعدے کی تختی گم ہوئی

طوفان حیرت میں

بدلنے کا کوئی موسم نہیں ہوتا

بہت دن جب بدلنے میں گزر جاتے ہیں

کچھ بدلے ہوئے کا غم نہیں ہوتا

(843) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Badalne Ka Koi Mausam Nahin Hota In Urdu By Famous Poet Ain Tabish. Badalne Ka Koi Mausam Nahin Hota is written by Ain Tabish. Enjoy reading Badalne Ka Koi Mausam Nahin Hota Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ain Tabish. Free Dowlonad Badalne Ka Koi Mausam Nahin Hota by Ain Tabish in PDF.