شہر
شہر تو اپنے گندے پاؤں پسارے دریا کے کنارے لیٹا ہے
اور تیرے سینے پر رینگتی ہوئی چیونٹیاں سورج کو گھور رہی ہیں
جب نصف درجن غیر ملکی حکیموں نے مشترکہ طور پر اعلان کیا
مرض سنگین ہے اور یہ بہت جلد ہی مر جائے گا
تو کسی چیچک زدہ بچے کی طرح تو نے انہیں دیکھا اور خاموش ہو رہا
غلیظ بدکار بے رحم
شہر لوگ کہتے ہیں تو بدکار ہے
اور میں نے خود دیکھا ہے
سر شام
تیرے رنگے چہرے والی عورتیں لڑکھڑاتے نوجوانوں کو نگل جاتی ہیں
بے رحم
جب رات گئے تیرے دانشور رکشا کیے خودکشی کرنے جاتے ہیں
تو خاموش رہتا ہے
شہر میں تیری دیوانہ کن خواہشوں سے بے زار ہوں
شہر تو اپنے گندے لباس کب اتارے گا
شہر لوگ کہتے ہیں مرنے کے بعد میری ہڈی سے بٹن بنائیں گے
شہر تیری دیواروں پر یہ کیسی تحریریں ہیں
شہر میں نے مہینوں سے اخبار نہیں پڑھا
شہر تو چائے میں شکر ڈالنا بھول گیا ہے
اور یہ تیرے آنسوؤں کی طرح لگ رہی ہے
شہر مجھے نیند آ رہی ہے تھپک کر سلا دے
(989) ووٹ وصول ہوئے
Shahr In Urdu By Famous Poet Ain Rashid. Shahr is written by Ain Rashid. Enjoy reading Shahr Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ain Rashid. Free Dowlonad Shahr by Ain Rashid in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends