تنہا تنہا سہمی سہمی خاموشی

تنہا تنہا سہمی سہمی خاموشی

جیسی ہیں آوازیں ویسی خاموشی

تنہائی میں چونکا دیتی ہے اکثر

سناٹے سے باتیں کرتی خاموشی

بے مقصد محفل سے بہتر تنہائی

بے مطلب باتوں سے اچھی خاموشی

دو آوازے ہم راہی اک رستہ کی

اور دونوں کے بیچ میں چلتی خاموشی

چپکے چپکے گھر کو ڈستی رہتی ہے

دروازے کی دیواروں کی خاموشی

خاموشی کے ضبط سے ڈرتی آوازے

آوازوں کے شور سے ڈرتی خاموشی

(891) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tanha Tanha Sahmi Sahmi KHamoshi In Urdu By Famous Poet Ain Irfan. Tanha Tanha Sahmi Sahmi KHamoshi is written by Ain Irfan. Enjoy reading Tanha Tanha Sahmi Sahmi KHamoshi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ain Irfan. Free Dowlonad Tanha Tanha Sahmi Sahmi KHamoshi by Ain Irfan in PDF.