کیا کسی بات کی سزا ہے مجھے

کیا کسی بات کی سزا ہے مجھے

راستہ پھر بلا رہا ہے مجھے

زندہ رہنے کی مجھ کو عادت ہے

روز مرنے کا تجربہ ہے مجھے

اتنا گم ہوں کے اب مرا سایا

میرے اندر بھی ڈھونڈتا ہے مجھے

چاند کو دیکھ کر یوں لگتا ہے

چاند سے کوئی دیکھتا ہے مجھے

پہلے تو جستجو تھی منزل کی

اب کوئی کام دوسرا ہے مجھے

یے مری نیند کس مقام پہ ہے

خواب میں خواب دکھ رہا ہے مجھے

آئنہ میں چھپا ہوا چہرہ

ایسا لگتا ہے جانتا ہے مجھے

(810) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kya Kisi Baat Ki Saza Hai Mujhe In Urdu By Famous Poet Ain Irfan. Kya Kisi Baat Ki Saza Hai Mujhe is written by Ain Irfan. Enjoy reading Kya Kisi Baat Ki Saza Hai Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ain Irfan. Free Dowlonad Kya Kisi Baat Ki Saza Hai Mujhe by Ain Irfan in PDF.