لہر سے لہر کا ناتا کیا ہے

لہر سے لہر کا ناتا کیا ہے

مجھ پہ الزام پھر آتا کیا ہے

بولتی آنکھ میں بلور کی روح

سنگ آواز اٹھاتا کیا ہے

روز و شب بیچ دیے ہیں میں نے

اس بلندی سے گراتا کیا ہے

لاکھوں برسوں کے سفر سے حاصل

دیکھنا کیا ہے دکھاتا کیا ہے

تیر اندھے ہیں شکاری اندھا

کھیل ہے کھیل میں جاتا کیا ہے

(810) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Lahar Se Lahar Ka Nata Kya Hai In Urdu By Famous Poet Ahsan Yusuf Zai. Lahar Se Lahar Ka Nata Kya Hai is written by Ahsan Yusuf Zai. Enjoy reading Lahar Se Lahar Ka Nata Kya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahsan Yusuf Zai. Free Dowlonad Lahar Se Lahar Ka Nata Kya Hai by Ahsan Yusuf Zai in PDF.