کشش حسن کی یہ انجمن آرائی ہے

کشش حسن کی یہ انجمن آرائی ہے

ساری دنیا ترے کوچے میں سمٹ آئی ہے

درد نے کھوے ہوئے دل کی جگہ پائی ہے

اک بلا سر سے گئی ایک بلا آئی ہے

جاں نثاروں کو سہارا جو نہ جینے کا ملا

کوئے قاتل میں قضا کھینچ کے لے آئی ہے

میں چھپاتا ہوں غم عشق تو بنتا نہیں کام

اور کہتا ہوں تو گویا مری رسوائی ہے

جگر و دل میں ترازو نہ ہو کیوں ناوک ناز

اس کو دونوں سے برابر کی شناسائی ہے

دل یہ کہتا ہے وہاں جا کے سنبھل جاؤں گا

میں یہ کہتا ہوں کہ بد بخت کی موت آئی ہے

بن کے ناصح وہ یہ کہتے ہیں محبت نہ کرو

مجھ کو مرنے نہیں دیتے یہ مسیحائی ہے

سب جسے داغ دل و زخم جگر کہتے ہیں

وہ مرے ناخن غم کی چمن آرائی ہے

کیا ہے دنیا میں نمود اور نمائش کے سوا

زندگی ہم کو تماشے کے لیے لائی ہے

عشق رسوا کن عالم وہ ہے احسنؔ جس سے

نیک ناموں کی بھی بد نامی و رسوائی ہے

(812) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kashish-e-husn Ki Ye Anjuman-arai Hai In Urdu By Famous Poet Ahsan Marahravi. Kashish-e-husn Ki Ye Anjuman-arai Hai is written by Ahsan Marahravi. Enjoy reading Kashish-e-husn Ki Ye Anjuman-arai Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahsan Marahravi. Free Dowlonad Kashish-e-husn Ki Ye Anjuman-arai Hai by Ahsan Marahravi in PDF.