Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9b33509bfa36bbabb6b5e6fb12941598, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
حصول آزادی کی دقتیں - احمق پھپھوندوی کی شاعری - Darsaal

حصول آزادی کی دقتیں

ہند کا آزاد ہو جانا کوئی آساں نہیں

دیکھنا تم کو ابھی کیا کیا دکھایا جائے گا

دیکھنا تم سے ابھی کتنے کئے جائیں گے مکر

کس طرح تم کو ابھی چکر میں لایا جائے گا

تم میں ڈالا جائے گا اک سخت و نازک تفرقہ

تم کو شہ دے دے کے آپس میں لڑایا جائے گا

پیشوایان مذاہب کو ملیں گی رشوتیں

ڈھونگ تبلیغ اور شدھی کا رچایا جائے گا

دھرم رکشا کے لئے تم سے لئے جائیں گے عہد

تم کو مذہب اپنا خطرے میں دکھایا جائے گا

لیڈروں سے ہوں گے وعدے خلعت و انعام کے

قلت و کثرت کا ہنگامہ اٹھایا جائے گا

تم کو پروانہ عطا ہوگا خطاب و جاہ کا

تم کو عہدے دے کے لالچ میں پھنسایا جائے گا

گر یہ تدبیریں مقدر سے نہ راس آئیں تو پھر

دوسری صورت سے تم کو ڈگمگایا جائے گا

انتہائی بربریت سے لیا جائے گا کام

بند کر کے تم کو جیلوں میں سڑایا جائے گا

دانہ پانی کر دیا جائے گا بالکل تم پہ بند

تم کو بھوکوں مار کے قبضے میں لایا جائے گا

گرم لوہے سے تمہارے جسم داغے جائیں گے

تم کو کوڑے مار کر الو بنایا جائے گا

جائیدادیں سب تمہاری ضبط کر لی جائیں گی

بال بچوں پر تمہارے ظلم ڈھایا جائے گا

باوجود اس کے بھی تم قائم رہے ضد پر اگر

بے تأمل تم کو پھانسی پر چڑھایا جائے گا

اس طرح بھی تم اگر لائے نہ ابرو پر شکن

سر تمہارے پاؤں پر آخر جھکایا جائے گا

(893) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Husul-e-azadi Ki Diqqaten In Urdu By Famous Poet Ahmaq Phaphoondvi. Husul-e-azadi Ki Diqqaten is written by Ahmaq Phaphoondvi. Enjoy reading Husul-e-azadi Ki Diqqaten Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmaq Phaphoondvi. Free Dowlonad Husul-e-azadi Ki Diqqaten by Ahmaq Phaphoondvi in PDF.