Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f0e1ec9bf9018155f47fdb797ad5cc25, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ڈیڈ ہاؤس - احمد ظفر کی شاعری - Darsaal

ڈیڈ ہاؤس

حنوط جسموں کے کارخانے میں

لاش رکھی ہوئی ہے کس کی

سفید کاغذ بدن پہ کس نے

ستم کے سب نام لکھ دیے ہیں

یہ پھول کل تک سحر کے آنگن میں کھل رہا تھا

مگر سیاہی کے تنگ حلقوں میں گھر گیا تھا!

کہ خواب زنجیر بن گئے تھے

عذاب تعبیر بن گئے تھے

کتاب کا گرد پوش جیسے شکستہ ہو کر بکھر گیا ہو

یہ کس عبارت کے دائرے اب کسی شہادت کے نامہ بر ہیں

فلک سے پوچھوں تو کیسے پوچھوں

کہ مرنے والے نے زندگی کی تلاش کی تھی

تو موت تقدیر کیوں ہوئی تھی

وہ ہاتھ کب تک قلم نہ ہوں گے

جو زرد جسموں کو نیلگوں زخم دے رہے ہیں

(1002) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dead-house In Urdu By Famous Poet Ahmad Zafar. Dead-house is written by Ahmad Zafar. Enjoy reading Dead-house Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Zafar. Free Dowlonad Dead-house by Ahmad Zafar in PDF.