Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b844c9f18a13e1004d427f899f563a07, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تنہائی نے پر پھیلائے رات نے اپنی زلفیں - احمد ظفر کی شاعری - Darsaal

تنہائی نے پر پھیلائے رات نے اپنی زلفیں

تنہائی نے پر پھیلائے رات نے اپنی زلفیں

پلکوں پر ہم تارے لے کر چاند کا رستہ دیکھیں

یہ دنیا ہے اس دنیا کا رنگ بدلتا جائے

اس پربت سے پاؤں پھسلے جس پربت کو چھو لیں

کیسے پیاس بجھاتے دریا ریت کا دریا نکلا

لہر لہر میں موج چھپی تھی دھوکے میں تھی آنکھیں

جس کو من کا میت بنایا آخر دشمن ٹھہرا

کس کس کو ہم میت بنائیں کس کس سے ہم الجھیں

لوہا سونا بن سکتا ہے پتھر ہیرا موتی

سوچ سمجھ کی بات ہے ساری کچھ سوچیں کچھ سمجھیں

اپنا درد بھلا دیں اے دل اس کے درد کی خاطر

اپنے گھاؤ یاد نہ آئیں چاند کا گھاؤ دیکھیں

(835) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tanhai Ne Par Phailae Raat Ne Apni Zulfen In Urdu By Famous Poet Ahmad Zafar. Tanhai Ne Par Phailae Raat Ne Apni Zulfen is written by Ahmad Zafar. Enjoy reading Tanhai Ne Par Phailae Raat Ne Apni Zulfen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Zafar. Free Dowlonad Tanhai Ne Par Phailae Raat Ne Apni Zulfen by Ahmad Zafar in PDF.