Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_607a4e8ebf3342e43c8be0bdf9d45c90, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
صبح وجود ہوں کہ شب انتظار ہوں - احمد شناس کی شاعری - Darsaal

صبح وجود ہوں کہ شب انتظار ہوں

صبح وجود ہوں کہ شب انتظار ہوں

میں آشکار ہوں کہ پس آشکار ہوں

ہر رنگ بے قرار ہوں ہر نقش ناتمام

مٹی کا درد ہوں کہ ستاروں کا پیار ہوں

کچھ تو مرے وجود کا حصہ ہے تیرے پاس

ورنہ میں اپنے آپ میں کیوں انتظار ہوں

اک اور آسمان چمکتا ہے خواب میں

اک اور کائنات کا آئینہ دار ہوں

تو نے مجھے خیال کیا تھا اسی طرح

گرد و غبار میں بھی ستارہ شعار ہوں

جاری ہو بے مہار تعلق کی سلسبیل

اک ایسی برشگال کا امیدوار ہوں

کیسے کھڑا ہوں کس کے سہارے کھڑا ہوں میں

اپنا یقین ہوں کہ ترا اعتبار ہوں

اک بار اپنے گھر سے نکالا گیا تھا میں

پھر اس کے بعد گردش لیل و نہار ہوں

بس کچھ دنوں کی اور صعوبت ہے دھوپ کی

صحرائے جسم پار کوئی برگ زار ہوں

تیرے جمال سے مری آنکھوں میں نور ہے

تیرا خیال ہے تو میں باغ و بہار ہوں

سانسوں کے درمیان سلگتے ہیں بال و پر

پھر بھی کسی اڑان کا امیدوار ہوں

احمدؔ کسی زمان و مکاں کا نہیں ہوں میں

لمحوں کی دیر ہے جو سر آبشار ہوں

(994) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Subh-e-wajud Hun Ki Shab-e-intizar Hun In Urdu By Famous Poet Ahmad Shanas. Subh-e-wajud Hun Ki Shab-e-intizar Hun is written by Ahmad Shanas. Enjoy reading Subh-e-wajud Hun Ki Shab-e-intizar Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Shanas. Free Dowlonad Subh-e-wajud Hun Ki Shab-e-intizar Hun by Ahmad Shanas in PDF.