Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_60ddc60f61bfc8e2283dce0b0f191e30, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گمان کے لیے نہیں یقین کے لیے نہیں - احمد شہریار کی شاعری - Darsaal

گمان کے لیے نہیں یقین کے لیے نہیں

گمان کے لیے نہیں یقین کے لیے نہیں

عجیب رزق خواب ہے زمین کے لیے نہیں

خیال جو قدم کشا ہے تیرے لا شعور میں

غزال ہے مگر سبکتگین کے لیے نہیں

ہوائیں گوش بر صدا ہیں کس کے باب میں خموش

نہیں دیے کی آیۂ مبین کے لیے نہیں

اسے چھپاؤ کشتگاں کے دل میں راز کی طرح

یہ تیغ آب دار آستین کے لیے نہیں

میں ایک بوڑھے فلسفی کے خواب کا امین ہوں

مرے لبوں کی ساخت انگبین کے لیے نہیں

کمند کو کمان کو ابھی سے تہہ نہ کیجئے

کہ یہ شکار کے لیے ہیں زین کے لیے نہیں

جو تیر اڑ چلا ہے وہ مرے لیے ہے شہریارؔ

یسار کے لیے نہیں یمین کے لیے نہیں

(726) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Guman Ke Liye Nahin Yaqin Ke Liye Nahin In Urdu By Famous Poet Ahmad Shahryar. Guman Ke Liye Nahin Yaqin Ke Liye Nahin is written by Ahmad Shahryar. Enjoy reading Guman Ke Liye Nahin Yaqin Ke Liye Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Shahryar. Free Dowlonad Guman Ke Liye Nahin Yaqin Ke Liye Nahin by Ahmad Shahryar in PDF.