Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_88eb88f767e0c00c3ea235f1f8c6e663, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بات کرنے کا نہیں سامنے آنے کا نہیں - احمد رضوان کی شاعری - Darsaal

بات کرنے کا نہیں سامنے آنے کا نہیں

بات کرنے کا نہیں سامنے آنے کا نہیں

وہ مجھے میری اذیت سے بچانے کا نہیں

دور اک شہر ہے جو پاس بلاتا ہے مجھے

ورنہ یہ شہر کہیں چھوڑ کے جانے کا نہیں

کیا یوں ہی رات کے پہلو میں کٹے گی یہ حیات

کیا کوئی شہر کے لوگوں کو جگانے کا نہیں

اجنبی لوگ ہیں میں جن میں گھرا رہتا ہوں

آشنا کوئی یہاں میرے فسانے کا نہیں

یہ جو اک شہر ہے یہ جس پہ تصرف ہے مرا

میں یہاں کوئی بھی دیوار بنانے کا نہیں

بعد مدت کے جو آیا تھا وہی لوٹ گیا

اب یہاں کوئی چراغوں کو جلانے کا نہیں

آنے والی ہے نئی صبح ذرا دیر کے بعد

کیا کوئی راہ تمنا کو سجانے کا نہیں

(808) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Baat Karne Ka Nahin Samne Aane Ka Nahin In Urdu By Famous Poet Ahmad Rizwan. Baat Karne Ka Nahin Samne Aane Ka Nahin is written by Ahmad Rizwan. Enjoy reading Baat Karne Ka Nahin Samne Aane Ka Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Rizwan. Free Dowlonad Baat Karne Ka Nahin Samne Aane Ka Nahin by Ahmad Rizwan in PDF.