Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_62f20d3077d34c340261106c256b04ea, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
لب گویا - احمد راہی کی شاعری - Darsaal

لب گویا

اب تو شاید اسی انداز سے جینا ہوگا

اس کے ہر ظلم کو بیداد کو چپ چاپ سہیں

یوں تو کہنے کو بہت کچھ ہے مگر آٹھوں پہر

اک یہی فکر ہے کس طرح کہیں کس سے کہیں

دیکھتی آنکھوں سے ہم سے تو یہ ہوگا نہ کبھی

اس بھری بزم میں ہم صورت تصویر رہیں

بات کہنے کا جو انجام ہوا کرتا ہے

آشکارا ہے کسی سے بھی تو مستور نہیں

وہ جو آقاؤں کے دستور کو ٹھکرا کے بڑھیں

وادیٔ دار و رسن ان سے کوئی دور نہیں

ہم بھی شاید اسی منزل میں پہنچ کر دم لیں

دہر میں غلبۂ ظلمت ہمیں منظور نہیں

قید کیا شے ہے سلاسل کی حقیقت کیا ہے

جسم پابند سہی فکر تو محصور نہیں

دل میں جو بات کھٹکتی ہو اگر دل میں رہے

مصلحت کیشی ہے یہ شیوۂ منصور نہیں

(984) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Lab-e-goya In Urdu By Famous Poet Ahmad Rahi. Lab-e-goya is written by Ahmad Rahi. Enjoy reading Lab-e-goya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Rahi. Free Dowlonad Lab-e-goya by Ahmad Rahi in PDF.