Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8137b767795c0f2ba8ca4db8fc89c4e6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک عمر ہوتی ہے - احمد راہی کی شاعری - Darsaal

ایک عمر ہوتی ہے

ایک عمر ہوتی ہے

جس میں کوئی لڑکا ہو

یا وہ کوئی لڑکی ہو

سوچتے ہیں دونوں ہی

ہم ہی حرف اول ہیں

اس جہان کہنہ کو

اپنی فکر نو سے ہم

اک لگن کی لو سے ہم

جس طرح کا چاہیں گے

ویسا ہی بنا لیں گے

پتھروں کو مر مر کے

پیکروں میں ڈھالیں گے

ایک عمر ہوتی ہے

جس میں کوئی لڑکا ہو

یا کوئی لڑکی ہو

سوچتے ہیں دونوں ہی

کتنے عزم تھے اپنے

نذر خاک ہیں سارے

بات دامنوں کی کیا

چاک چاک دل بھی ہیں

ہم کہ حرف اول تھے

حرف آخریں بھی نہیں

ہم کہ آسماں سے تھے

ذرۂ زمیں بھی نہیں

ایک عمر ہوتی ہے

خواہشوں کی جذبوں کی

ایک عمر ہوتی ہے

کاہشوں کی صدموں کی

(916) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Umr Hoti Hai In Urdu By Famous Poet Ahmad Rahi. Ek Umr Hoti Hai is written by Ahmad Rahi. Enjoy reading Ek Umr Hoti Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Rahi. Free Dowlonad Ek Umr Hoti Hai by Ahmad Rahi in PDF.