گردش جام نہیں گردش ایام تو ہے

گردش جام نہیں گردش ایام تو ہے

سعیٔ ناکام سہی پھر بھی کوئی کام تو ہے

دل کی بیتابی کا آخر کہیں انجام تو ہے

میری قسمت میں نہیں دہر میں آرام تو ہے

مائل لطف و کرم حسن دل آرام تو ہے

میری خاطر نہ سہی کوئی سر بام تو ہے

تو نہیں میرا مسیحا مرا قاتل ہی سہی

مجھ سے وابستہ کسی طور ترا نام تو ہے

حلقۂ موج میں اک اور سفینہ آیا

ساحل بحر پہ کہرام کا ہنگام تو ہے

تنگ‌ دستو تہی دامانو کرو شکر خدا

مئے گلفام نہیں ہے شفق شام تو ہے

(1147) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gardish-e-jam Nahin Gardish-e-ayyam To Hai In Urdu By Famous Poet Ahmad Rahi. Gardish-e-jam Nahin Gardish-e-ayyam To Hai is written by Ahmad Rahi. Enjoy reading Gardish-e-jam Nahin Gardish-e-ayyam To Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Rahi. Free Dowlonad Gardish-e-jam Nahin Gardish-e-ayyam To Hai by Ahmad Rahi in PDF.