Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_qkrahe3fd4r65bgti8kume2pr7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
قیامت - احمد ندیم قاسمی کی شاعری - Darsaal

قیامت

چلو اک رات تو گزری

چلو سفاک ظلمت کے بدن کا ایک ٹکڑا تو کٹا

اور وقت کی بے انتہائی کے سمندر میں

کوئی تابوت گرنے کی صدا آئی

یہ مانا رات آنکھوں میں کٹی

ایک ایک پل بت سا بن کر جم گیا

اک سانس تو اک صدی کے بعد پھر سے سانس لینے کا خیال آیا

یہ سب سچ ہے کہ رات اک کرب بے پایاں تھی

لیکن کرب ہی تخلیق ہے

اے پو پھٹے کے دل ربا لمحو گواہی دو

یوں ہی کٹتی چلی جائیں گی راتیں

اور پھر وہ آفتاب ابھرے گا

جو اپنی شعاعوں سے ابد کو روشنی بخشے گا

پھر کوئی اندھیری دھرتی کو نہ چھو پائے گا

دانایان مذہب کے مطابق حشر آ جائے گا

لیکن حشر بھی اک کرب ہے

ہر کرب اک تخلیق ہے

اے پو پھٹے کے دل ربا لمحو گواہی دو

(999) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qayamat In Urdu By Famous Poet Ahmad Nadeem Qasmi. Qayamat is written by Ahmad Nadeem Qasmi. Enjoy reading Qayamat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Nadeem Qasmi. Free Dowlonad Qayamat by Ahmad Nadeem Qasmi in PDF.