Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_688a27d989a655325f309584172d62d4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نیا سال - احمد ندیم قاسمی کی شاعری - Darsaal

نیا سال

رات کی اڑتی ہوئی راکھ سے بوجھل ہے نسیم

یوں عصا ٹیک کے چلتی ہے کہ رحم آتا ہے

سانس لیتی ہے درختوں کا سہارا لے کر

اور جب اس کے لبادے سے لپٹ کر کوئی

پتہ گرتا ہے تو پتھر سا لڑھک جاتا ہے

شاخیں ہاتھوں میں لیے کتنی ادھوری کلیاں

مانگتی ہیں فقط اک نرم سی جنبش کی دعا

ایسا چپ چاپ ہے سنولائی ہوئی صبح میں شہر

جیسے معبد کسی مرجھائے ہوئے مذہب کا

سر پہ اپنی ہی شکستوں کو اٹھائے ہوئے لوگ

اک دوراہے پہ گروہوں میں کھڑے ہیں تنہا

یک بیک فاصلے تانبے کی طرح بجنے لگے

قدم اٹھتے ہیں تو ذرے بھی صدا دینے لگے

درد کے پیرہن چاک سے جھانکو تو ذرا

مردہ سورج پہ لٹکتے ہوئے میلے بادل

کسی طوفان کی آمد کا پتا دیتے ہیں!

(1634) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Naya Sal In Urdu By Famous Poet Ahmad Nadeem Qasmi. Naya Sal is written by Ahmad Nadeem Qasmi. Enjoy reading Naya Sal Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Nadeem Qasmi. Free Dowlonad Naya Sal by Ahmad Nadeem Qasmi in PDF.