Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a52bcbce30331a1954bfe3f2f0683200, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
لذت آگہی - احمد ندیم قاسمی کی شاعری - Darsaal

لذت آگہی

میں عجیب لذت آگہی سے دو چار ہوں

یہی آگہی مرا لطف ہے مرا کرب ہے

کہ میں جانتا ہوں

میں جانتا ہوں کہ دل میں جتنی صداقتیں ہیں

وہ تیر ہیں

جو چلیں تو نغمہ سنائی دے

جو ہدف پہ جا کے لگیں تو کچھ بھی نہ بچ سکے

کہ صداقتوں کی نفی ہماری حیات ہے

مرے دل میں ایسی حقیقتوں نے پناہ لی ہے

کہ جن پہ ایک نگاہ ڈالنا

سورجوں کو بطون جاں میں اتارنا ہے

میں جانتا ہوں

کہ حاکموں کا جو حکم ہے

وہ دراصل عدل کا خوف ہے

وہ سزائیں دیتے ہیں

اور نہیں جانتے

کہ جتنی سزائیں ہیں

وہ ستم گری کی ردائیں ہیں

مجھے علم ہے

یہی علم میرا سرور ہے یہ علم میرا عذاب ہے

یہی علم مرا نشہ ہے

اور مجھے علم ہے

کہ جو زہر ہے وہ نشے کا دوسرا نام ہے

میں عجیب لذت آگہی سے دو چار ہوں

(1638) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Lazzat-e-agahi In Urdu By Famous Poet Ahmad Nadeem Qasmi. Lazzat-e-agahi is written by Ahmad Nadeem Qasmi. Enjoy reading Lazzat-e-agahi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Nadeem Qasmi. Free Dowlonad Lazzat-e-agahi by Ahmad Nadeem Qasmi in PDF.