Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4c38777c22c6d888fd6446b64a4b88f9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک نظم - احمد ندیم قاسمی کی شاعری - Darsaal

ایک نظم

چھٹپٹے کے غرفے میں

لمحے اب بھی ملتے ہیں

صبح کے دھندلکے میں

پھول اب بھی کھلتے ہیں

اب بھی کوہساروں پر

سر کشیدہ ہریالی

پتھروں کی دیواریں

توڑ کر نکلتی ہے

اب بھی آب زاروں پر

کشتیوں کی صورت میں

زیست کی توانائی

زاویے بدلتی ہے

اب بھی گھاس کے میداں

شبنمی ستاروں سے

میرے خاکداں پر بھی

آسماں سجاتے ہیں

اب بھی کھیت گندم کے

تیز دھوپ میں تپ کر

اس غریب دھرتی کو

زر فشاں بناتے ہیں

سائے اب بھی چلتے ہیں

سورج اب بھی ڈھلتا ہے

صبحیں اب بھی روشن ہیں

راتیں اب بھی کالی ہیں

ذہن اب بھی چٹیل ہیں

روحیں اب بھی بنجر ہیں

جسم اب بھی ننگے ہیں

ہاتھ اب بھی خالی ہیں

اب بھی سبز فصلوں میں

زندگی کے رکھوالے

زرد زرد چہروں پر

خاک اوڑھے رہتے ہیں

اب بھی ان کی تقدیریں

منقلب نہیں ہوتیں

منقلب نہیں ہوں گی

کہنے والے کہتے ہیں

گردشوں کی رعنائی

عام ہی نہیں ہوتی

اپنے روز اول کی

شام ہی نہیں ہوتی

(1106) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Nazm In Urdu By Famous Poet Ahmad Nadeem Qasmi. Ek Nazm is written by Ahmad Nadeem Qasmi. Enjoy reading Ek Nazm Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Nadeem Qasmi. Free Dowlonad Ek Nazm by Ahmad Nadeem Qasmi in PDF.