عمر بھر اس نے اسی طرح لبھایا ہے مجھے
عمر بھر اس نے اسی طرح لبھایا ہے مجھے
وہ جو اس دشت کے اس پار سے لایا ہے مجھے
کتنے آئینوں میں اک عکس دکھایا ہے مجھے
زندگی نے جو اکیلا کبھی پایا ہے مجھے
تو مرا کفر بھی ہے تو مرا ایمان بھی ہے
تو نے لوٹا ہے مجھے تو نے بسایا ہے مجھے
میں تجھے یاد بھی کرتا ہوں تو جل اٹھتا ہوں
تو نے کس درد کے صحرا میں گنوایا ہے مجھے
تو وہ موتی کہ سمندر میں بھی شعلہ زن تھا
میں وہ آنسو کہ سر خاک گرایا ہے مجھے
اتنی خاموش ہے شب لوگ ڈرے جاتے ہیں
اور میں سوچتا ہوں کس نے بلایا ہے مجھے
میری پہچان تو مشکل تھی مگر یاروں نے
زخم اپنے جو کریدے ہیں تو پایا ہے مجھے
واعظ شہر کے نعروں سے تو کیا کھلتی آنکھ
خود مرے خواب کی ہیبت نے جگایا ہے مجھے
اے خدا اب ترے فردوس پہ میرا حق ہے
تو نے اس دور کے دوزخ میں جلایا ہے مجھے
(1533) ووٹ وصول ہوئے
Umr Bhar Usne Isi Tarah Lubhaya Hai Mujhe In Urdu By Famous Poet Ahmad Nadeem Qasmi. Umr Bhar Usne Isi Tarah Lubhaya Hai Mujhe is written by Ahmad Nadeem Qasmi. Enjoy reading Umr Bhar Usne Isi Tarah Lubhaya Hai Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Nadeem Qasmi. Free Dowlonad Umr Bhar Usne Isi Tarah Lubhaya Hai Mujhe by Ahmad Nadeem Qasmi in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends