Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c7718ab4ab6c8b89ba7408e70668bfaa, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تیری محفل بھی مداوا نہیں تنہائی کا - احمد ندیم قاسمی کی شاعری - Darsaal

تیری محفل بھی مداوا نہیں تنہائی کا

تیری محفل بھی مداوا نہیں تنہائی کا

کتنا چرچا تھا تری انجمن آرائی کا

داغ دل نقش ہے اک لالۂ صحرائی کا

یہ اثاثہ ہے مری بادیہ پیمائی کا

جب بھی دیکھا ہے تجھے عالم نو دیکھا ہے

مرحلہ طے نہ ہوا تیری شناسائی کا

وہ ترے جسم کی قوسیں ہوں کہ محراب حرم

ہر حقیقت میں ملا خم تری انگڑائی کا

افق ذہن پہ چمکا ترا پیمان وصال

چاند نکلا ہے مرے عالم تنہائی کا

بھری دنیا میں فقط مجھ سے نگاہیں نہ چرا

عشق پر بس نہ چلے گا تری دانائی کا

ہر نئی بزم تری یاد کا ماحول بنی

میں نے یہ رنگ بھی دیکھا تری یکتائی کا

نالہ آتا ہے جو لب پر تو غزل بنتا ہے

میرے فن پر بھی ہے پرتو تری رعنائی کا

(2001) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Teri Mahfil Bhi Mudawa Nahin Tanhai Ka In Urdu By Famous Poet Ahmad Nadeem Qasmi. Teri Mahfil Bhi Mudawa Nahin Tanhai Ka is written by Ahmad Nadeem Qasmi. Enjoy reading Teri Mahfil Bhi Mudawa Nahin Tanhai Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Nadeem Qasmi. Free Dowlonad Teri Mahfil Bhi Mudawa Nahin Tanhai Ka by Ahmad Nadeem Qasmi in PDF.