Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_071bbb4ee7df742cc88734878c831a7b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں کسی شخص سے بیزار نہیں ہو سکتا - احمد ندیم قاسمی کی شاعری - Darsaal

میں کسی شخص سے بیزار نہیں ہو سکتا

میں کسی شخص سے بیزار نہیں ہو سکتا

ایک ذرہ بھی تو بیکار نہیں ہو سکتا

اس قدر پیار ہے انساں کی خطاؤں سے مجھے

کہ فرشتہ مرا معیار نہیں ہو سکتا

اے خدا پھر یہ جہنم کا تماشا کیا ہے

تیرا شہکار تو فی النار نہیں ہو سکتا

اے حقیقت کو فقط خواب سمجھنے والے

تو کبھی صاحب اسرار نہیں ہو سکتا

تو کہ اک موجۂ نکہت سے بھی چونک اٹھتا ہے

حشر آتا ہے تو بیدار نہیں ہو سکتا

سر دیوار یہ کیوں نرخ کی تکرار ہوئی

گھر کا آنگن کبھی بازار نہیں ہو سکتا

راکھ سی مجلس اقوام کی چٹکی میں ہے کیا

کچھ بھی ہو یہ مرا پندار نہیں ہو سکتا

اس حقیقت کو سمجھنے میں لٹایا کیا کچھ

میرا دشمن مرا غم خوار نہیں ہو سکتا

میں نے بھیجا تجھے ایوان حکومت میں مگر

اب تو برسوں ترا دیدار نہیں ہو سکتا

تیرگی چاہے ستاروں کی سفارش لائے

رات سے مجھ کو سروکار نہیں ہو سکتا

وہ جو شعروں میں ہے اک شے پس الفاظ ندیمؔ

اس کا الفاظ میں اظہار نہیں ہو سکتا

(2127) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Kisi ShaKHs Se Bezar Nahin Ho Sakta In Urdu By Famous Poet Ahmad Nadeem Qasmi. Main Kisi ShaKHs Se Bezar Nahin Ho Sakta is written by Ahmad Nadeem Qasmi. Enjoy reading Main Kisi ShaKHs Se Bezar Nahin Ho Sakta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Nadeem Qasmi. Free Dowlonad Main Kisi ShaKHs Se Bezar Nahin Ho Sakta by Ahmad Nadeem Qasmi in PDF.