Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_807d410e0ce7da61ae5555381a96ff2e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاؤں گا - احمد ندیم قاسمی کی شاعری - Darsaal

کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاؤں گا

کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاؤں گا

میں تو دریا ہوں سمندر میں اتر جاؤں گا

تیرا در چھوڑ کے میں اور کدھر جاؤں گا

گھر میں گھر جاؤں گا صحرا میں بکھر جاؤں گا

تیرے پہلو سے جو اٹھوں گا تو مشکل یہ ہے

صرف اک شخص کو پاؤں گا جدھر جاؤں گا

اب ترے شہر میں آؤں گا مسافر کی طرح

سایۂ ابر کی مانند گزر جاؤں گا

تیرا پیمان وفا راہ کی دیوار بنا

ورنہ سوچا تھا کہ جب چاہوں گا مر جاؤں گا

چارہ سازوں سے الگ ہے مرا معیار کہ میں

زخم کھاؤں گا تو کچھ اور سنور جاؤں گا

اب تو خورشید کو گزرے ہوئے صدیاں گزریں

اب اسے ڈھونڈنے میں تا بہ سحر جاؤں گا

زندگی شمع کی مانند جلاتا ہوں ندیمؔ

بجھ تو جاؤں گا مگر صبح تو کر جاؤں گا

(5942) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kaun Kahta Hai Ki Maut Aai To Mar Jaunga In Urdu By Famous Poet Ahmad Nadeem Qasmi. Kaun Kahta Hai Ki Maut Aai To Mar Jaunga is written by Ahmad Nadeem Qasmi. Enjoy reading Kaun Kahta Hai Ki Maut Aai To Mar Jaunga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Nadeem Qasmi. Free Dowlonad Kaun Kahta Hai Ki Maut Aai To Mar Jaunga by Ahmad Nadeem Qasmi in PDF.