Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_cd4706ba35e7b6535f8df8988a4085a9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہمیشہ ظلم کے منظر ہمیں دکھائے گئے - احمد ندیم قاسمی کی شاعری - Darsaal

ہمیشہ ظلم کے منظر ہمیں دکھائے گئے

ہمیشہ ظلم کے منظر ہمیں دکھائے گئے

پہاڑ توڑے گئے اور محل بنائے گئے

طلوع صبح کی افواہ اتنی عام ہوئی

کہ نصف شب کو گھروں کے دیے بجھائے گئے

اب ایک بار تو قدرت جواب دہ ٹھہرے

ہزار بار ہم انسان آزمائے گئے

فلک کا طنطنہ بھی ٹوٹ کر زمیں پہ گرا

ستون ایک گھروندے کے جب گرائے گئے

تری خدائی میں شامل اگر نشیب بھی ہیں

تو پھر کلیم سر طور کیوں بلائے گئے

یہ آسماں تھے کہ آئینے تھے خلاؤں میں

مہہ‌ و نجوم میں جھانکا تو ہم ہی پائے گئے

دراز شب میں کوئی اپنا ہم سفر ہی نہ تھا

مگر ندیمؔ صدائیں تو ہم لگائے گئے

(969) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamesha Zulm Ke Manzar Hamein Dikhae Gae In Urdu By Famous Poet Ahmad Nadeem Qasmi. Hamesha Zulm Ke Manzar Hamein Dikhae Gae is written by Ahmad Nadeem Qasmi. Enjoy reading Hamesha Zulm Ke Manzar Hamein Dikhae Gae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Nadeem Qasmi. Free Dowlonad Hamesha Zulm Ke Manzar Hamein Dikhae Gae by Ahmad Nadeem Qasmi in PDF.