Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_82e95c37e65d8c11e7b18cbb8ec47ebf, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
احساس میں پھول کھل رہے ہیں - احمد ندیم قاسمی کی شاعری - Darsaal

احساس میں پھول کھل رہے ہیں

احساس میں پھول کھل رہے ہیں

پت جھڑ کے عجیب سلسلے ہیں

کچھ اتنی شدید تیرگی ہے

آنکھوں میں ستارے تیرتے ہیں

دیکھیں تو ہوا جمی ہوئی ہے

سوچیں تو درخت جھومتے ہیں

سقراط نے زہر پی لیا تھا

ہم نے جینے کے دکھ سہے ہیں

ہم تجھ سے بگڑ کے جب بھی اٹھے

پھر تیرے حضور آ گئے ہیں

ہم عکس ہیں ایک دوسرے کا

چہرے یہ نہیں ہیں آئنے ہیں

لمحوں کا غبار چھا رہا ہے

یادوں کے چراغ جل رہے ہیں

سورج نے گھنے صنوبروں میں

جالے سے شعاعوں کے بنے ہیں

یکساں ہیں فراق و وصل دونوں

یہ مرحلے ایک سے کڑے ہیں

پا کر بھی تو نیند اڑ گئی تھی

کھو کر بھی تو رت جگے ملے ہیں

جو دن تری یاد میں کٹے تھے

ماضی کے کھنڈر بنے کھڑے ہیں

جب تیرا جمال ڈھونڈتے تھے

اب تیرا خیال ڈھونڈتے ہیں

ہم دل کے گداز سے ہیں مجبور

جب خوش بھی ہوئے تو روئے ہیں

ہم زندہ ہیں اے فراق کی رات

پیاری ترے بال کیوں کھلے ہیں

(959) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ehsas Mein Phul Khil Rahe Hain In Urdu By Famous Poet Ahmad Nadeem Qasmi. Ehsas Mein Phul Khil Rahe Hain is written by Ahmad Nadeem Qasmi. Enjoy reading Ehsas Mein Phul Khil Rahe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Nadeem Qasmi. Free Dowlonad Ehsas Mein Phul Khil Rahe Hain by Ahmad Nadeem Qasmi in PDF.