Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3065be955beb31721c3bc2cb2f88bcca, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
قیامت سے قیامت سے گزارے جا رہے تھے - احمد خیال کی شاعری - Darsaal

قیامت سے قیامت سے گزارے جا رہے تھے

قیامت سے قیامت سے گزارے جا رہے تھے

یہ کن ہاتھوں ہزاروں لوگ مارے جا رہے تھے

سنہری جل پری دیکھی تو پھر پانی میں کودے

وگرنہ ہم تو دریا کے کنارے جا رہے تھے

سمندر ایک قطرے میں سمیٹا جا رہا تھا

شتر سوئی کے ناکے سے گزارے جا رہے تھے

چمن زاروں میں خیمہ زن تھے صحراؤں کے باسی

ہرے منظر نگاہوں میں اتارے جا رہے تھے

سبھی تالاب پھولوں اور کرنوں سے بھرا تھا

بدن خوش رنگ پانی سے نکھارے جا رہے تھے

(817) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qayamat Se Qayamat Se Guzare Ja Rahe The In Urdu By Famous Poet Ahmad Khayal. Qayamat Se Qayamat Se Guzare Ja Rahe The is written by Ahmad Khayal. Enjoy reading Qayamat Se Qayamat Se Guzare Ja Rahe The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Khayal. Free Dowlonad Qayamat Se Qayamat Se Guzare Ja Rahe The by Ahmad Khayal in PDF.