یہ جو بیدار دکھائی دیا ہوں

یہ جو بیدار دکھائی دیا ہوں

آخری بار دکھائی دیا ہوں

وہاں مشکل تھا سنائی دیتا

شکر ہے یار دکھائی دیا ہوں

آ حراست سے چھڑا ہجراں کو

میں گرفتار دکھائی دیا ہوں

پاؤں باندھے ہیں وفا سے جب نے

تیز رفتار دکھائی دیا ہوں

جھیل میں چاند گرا تھا اور میں

جھیل کے پار دکھائی دیا ہوں

مجھ پہ تصویر لگا دی گئی ہے

کیا میں دیوار دکھائی دیا ہوں

جانتا خود کو نہیں ہوں احمدؔ

خود کو بیکار دکھائی دیا ہوں

(797) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Jo Bedar Dikhai Diya Hun In Urdu By Famous Poet Ahmad Kamran. Ye Jo Bedar Dikhai Diya Hun is written by Ahmad Kamran. Enjoy reading Ye Jo Bedar Dikhai Diya Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Kamran. Free Dowlonad Ye Jo Bedar Dikhai Diya Hun by Ahmad Kamran in PDF.