تمام بھیڑ سے آگے نکل کے دیکھتے ہیں

تمام بھیڑ سے آگے نکل کے دیکھتے ہیں

تماش بین وہ چہرہ اچھل کے دیکھتے ہیں

نزاکتوں کا یہ عالم کہ رونمائی کی رسم

گلاب باغ سے باہر نکل کے دیکھتے ہیں

تو لا جواب ہے سب اتفاق رکھتے ہیں

مگر یہ شہر کے فانوس جل کے دیکھتے ہیں

اسے میں اپنے شبستاں میں چھو کے دیکھتا ہوں

وہ چاند جس کو سمندر اچھل کے دیکھتے ہیں

جو کھو گیا ہے کہیں زندگی کے میلے میں

کبھی کبھی اسے آنسو نکل کے دیکھتے ہیں

جو روز دامن صد چاک سیتے رہتے ہیں

تمہیں وہ عید پہ کپڑے بدل کے دیکھتے ہیں

(861) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tamam BhiD Se Aage Nikal Ke Dekhte Hain In Urdu By Famous Poet Ahmad Kamal Parwazi. Tamam BhiD Se Aage Nikal Ke Dekhte Hain is written by Ahmad Kamal Parwazi. Enjoy reading Tamam BhiD Se Aage Nikal Ke Dekhte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Kamal Parwazi. Free Dowlonad Tamam BhiD Se Aage Nikal Ke Dekhte Hain by Ahmad Kamal Parwazi in PDF.