Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6e636da200064eaf1addec2d533ccb9e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چاک کرتے ہیں گریباں اس فراوانی سے ہم - احمد جاوید کی شاعری - Darsaal

چاک کرتے ہیں گریباں اس فراوانی سے ہم

چاک کرتے ہیں گریباں اس فراوانی سے ہم

روز خلعت پاتے ہیں دربار عریانی سے ہم

منتخب کرتے ہیں میدان شکست اپنے لیے

خاک پر گرتے ہیں لیکن اوج سلطانی سے ہم

ہم زمین قتل گہ پر چلتے ہیں سینے کے بل

جادۂ شمشیر سر کرتے ہیں پیشانی سے ہم

ہاں میاں دنیا کی چم خم خوب ہے اپنی جگہ

اک ذرا گھبرا گئے ہیں دل کی ویرانی سے ہم

ضعف ہے حد سے زیادہ لیکن اس کے باوجود

زندگی سے ہاتھ اٹھا سکتے ہیں آسانی سے ہم

دل سے باہر آج تک ہم نے قدم رکھا نہیں

دیکھنے میں ظاہرا لگتے ہیں سیلانی سے ہم

دولت دنیا کہاں رکھیں جگہ بھی ہو کہیں

بھر چکے ہیں اپنا گھر بے ساز و سامانی سے ہم

ذرہ ذرہ جگمگاتی جلوہ بارانی دوست

دیکھتے ہیں روزن دیوار حیرانی سے ہم

عقل والو خیر جانے دو نہیں سمجھوگے تم

جس جگہ پہنچے ہیں راہ چاک دامانی سے ہم

کاروبار زندگی سے جی چراتے ہیں سبھی

جیسے درویشی سے تم مثلاً جہاں بانی سے ہم

(1213) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chaak Karte Hain Gareban Is Farawani Se Hum In Urdu By Famous Poet Ahmad Javed. Chaak Karte Hain Gareban Is Farawani Se Hum is written by Ahmad Javed. Enjoy reading Chaak Karte Hain Gareban Is Farawani Se Hum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Javed. Free Dowlonad Chaak Karte Hain Gareban Is Farawani Se Hum by Ahmad Javed in PDF.