اگر ہوں گویا تو پھر بے تکان بولتے ہیں

اگر ہوں گویا تو پھر بے تکان بولتے ہیں

مگر یہ لوگ لہو کی زبان بولتے ہیں

زمیں جو پاؤں کے نیچے ہے اس کا مالک ہوں

پہ میرے نام پہ کتنے لگان بولتے ہیں

چھپا نہ قتل مرا احتیاط کے با وصف

جو اس نے چھوڑے نہیں وہ نشان بولتے ہیں

زمیں پہ جب کوئی مظلوم آہ بھرتا ہے

ستارے ٹوٹتے ہیں آسمان بولتے ہیں

چھپائے چھپتے نہیں حادثے جو گزرے ہوں

مکین چپ ہوں تو احمدؔ مکان بولتے ہیں

(609) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Agar Hon Goya To Phir Be-takan Bolte Hain In Urdu By Famous Poet Ahmad Husain Mujahid. Agar Hon Goya To Phir Be-takan Bolte Hain is written by Ahmad Husain Mujahid. Enjoy reading Agar Hon Goya To Phir Be-takan Bolte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Husain Mujahid. Free Dowlonad Agar Hon Goya To Phir Be-takan Bolte Hain by Ahmad Husain Mujahid in PDF.