Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d33e74e2ae12033eedc0a086c9afcb4c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سفر ایسا ہے کہاں کا - احمد ہمیش کی شاعری - Darsaal

سفر ایسا ہے کہاں کا

جس جہان میں میری آواز نے مجھے چھوڑا تھا

وہ اب میری سماعت سے پرے ہے

مجھے کچھ سنائی نہیں دیتا

مشکل یہ ہے کہ آدمی بہت کچھ سن سکتا نہ دیکھ سکتا ہے

پھر بھی شاید کچھ ایسا ہوتا ہے کہ

کسی بھی مرنے والے آدمی کی

آنکھوں کی کگار پر جب اس کی

جان ٹھہر جاتی ہے

تو اس کے نام کا پرندہ

اسے اچانک اڑا لے جاتا ہے

یہ موت ہوتی ہے

سوائے اس کے کہ مرنے والا اسے دیکھ نہیں سکتا

مجھے یاد نہیں

کہ میں نے کس سے محبت کی

اور کس سے نفرت کی

سوائے اس کے کہ میں نے وہ سارے گناہ کیے

جو مجھے اس لیے یاد ہیں

کہ ایک عمر تک انہیں

مجھ میں رچایا بسایا اور کھلایا پلایا گیا

مجھے یاد ہے

کہ میں نے کوئی ایسی غذا نہیں کھائی

جو میری روح میں اتر جاتی

مجھے یاد ہے

کہ میں نے کوئی ایسا لباس نہیں پہنا

جو میرے باطن میں اتر جاتا

میں زندگی بھر بھوکا رہا

اور ننگا رہا

یہاں تک کہ میرے پاس

راہ حق میں کچھ دینے کے لیے بھی نہیں

نہ کوئی نیکی نہ کوئی برائی

(977) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Safar Aisa Hai Kahan Ka In Urdu By Famous Poet Ahmad Hamesh. Safar Aisa Hai Kahan Ka is written by Ahmad Hamesh. Enjoy reading Safar Aisa Hai Kahan Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Hamesh. Free Dowlonad Safar Aisa Hai Kahan Ka by Ahmad Hamesh in PDF.