Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d96f32e076f8926546f6b9514678dacf, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
محور - احمد ہمیش کی شاعری - Darsaal

محور

ہماری آنکھوں میں جلنے والے نقوش باقی ہیں

کان موسم کی گرم آہٹ سے چونک اٹھتے ہیں

بھیگی مٹی کا لمس فن کو نکھار دیتا ہے

نرسری کے پرانے گملوں میں پرورش کے تمام آداب

خوب سجتے ہیں

ہوا ابھی تک ہمارے پیڑوں کی سرد شاخوں میں سرسراتی ہے

ہونٹ ہلتے ہیں

اور گائک ہمارے وجدان کی شت اور اتھاہ لہروں میں بہہ نکلتا ہے

ہماری معصوم آتماؤں کی جوت دھرتی پہ جاگتی ہے

ہماری محور پہ گھومتی ہے

کیا ہوا جو ہماری دنیا میں دن کی نفرت

یا شب کا دھوکا بھی حادثہ ہے ہمارے الفاظ کا

نہ کوئی تاریخ ساعتوں کی

نہ کوئی ورثہ نہ کوئی تہذیب

سب غلط ہے

مفاہمت کے تمام بندھن بکھر چکے ہیں

ہماری آنکھیں ہی دیکھتی ہیں

اور کوئی آواز ہماری تاریخ کی حکایت سے ماورا ہے

دماغ پتھر اگا رہے ہیں

(835) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mehwar In Urdu By Famous Poet Ahmad Hamesh. Mehwar is written by Ahmad Hamesh. Enjoy reading Mehwar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Hamesh. Free Dowlonad Mehwar by Ahmad Hamesh in PDF.