Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2c9d6838b7104d1736c9c46423f7ec4a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
لا شعور - احمد ہمیش کی شاعری - Darsaal

لا شعور

میں سو گیا

تو زندگی علامتوں کی کھوج میں نکل گئی

پرانے زاویوں کی دھول

جسم پر ملے ہوئے

بہت نراش سینکڑوں برس کے گیت گھاٹ گھاٹ پھیلتے سفید پانیوں کے بیچ گھولتی

چلتی گئی

سفید پانیوں کے نام

پرانے زاویوں کی دھول نفرتیں اور پتھروں کی ڈھیریاں

اداس پاؤں تھک گئے

نہ جادوؤں کی بھیڑ تھی نہ لوگ تھے جو دھات کے بنے ہوئے حصار میں گھرے

ہوئے بکھر گئے

نشان کانپتے نشان کھو گئے

وہ گاؤں اور گاؤں کی ندی پہ ایک پل کہ جیسے آئنہ پہ سنگترے کے سرخ قاش

بارہا جو دھوپ میں چمک اٹھی

وہ بارشوں سے دھل گئی

کبھی سفید پیالیوں کے گرد جو بندھے ہوئے سیاہ تار دیر تک صدائیں دے کے کٹ گئے

تو موسموں کے سائے بھی گزر گئے

زمین اپنے آنسوؤں سے بھیگتی چلی گئی

ہوا چلی تو دور دور دھند سے اٹے ہوئے گھروں کی مون بستیوں میں فاصلوں کے تیز

سنکھ بج اٹھے

جہاز کوئی آ رہا ہے پانیوں کو چیرتا وہ آ گیا

مگر یہاں کی بستیوں میں کون ہے جو آس کی شکھا لیے سپاٹ سرد ریت پر کھڑا رہے

کوئی نہیں کوئی نہیں

تو کیوں نہ اب بجھی ہوئی دشاؤں کو سمیٹ لیں

تو کیوں نہ اور سو رہیں

(855) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

La Shuur In Urdu By Famous Poet Ahmad Hamesh. La Shuur is written by Ahmad Hamesh. Enjoy reading La Shuur Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Hamesh. Free Dowlonad La Shuur by Ahmad Hamesh in PDF.