Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4815cea756e0c2bcaf3fd36105b63bdb, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اپنے جیسے عاشقوں کے نام - احمد ہمیش کی شاعری - Darsaal

اپنے جیسے عاشقوں کے نام

میں تڑپتا ہوں

میں بہت تڑپتا ہوں

کہ وہاں لوٹ جاؤں جہاں سے میری عمر شروع ہوئی تھی

جہاں میرے دن رات میری مٹی کی مہک سے مہکتے تھے

زمین بھر کی دھوپ میں سے میرے حصہ کی دھوپ

میرے روم روم کو سینکتی تھی

ستاروں بھرے آسمان میں سے میرے نام کا ستارہ

بدن کی اگنی بن کے میرے حصے کی دلہن کو

ندی کے پانی سے بنی ہوئی سیج پہ اتارتا تھا

اور ان دیکھی تہہ میں تیرتی مچھلیوں کی سانس کو سنگیت کر دیتا تھا

رات میں چھپے ہوئے دن کو

اور دن میں چھپی ہوئی رات کو

ایک دوسرے کے پاس لا کے خود کہیں چھپ جاتا تھا

پھر جھاگ سے جھاگ نکلتا تھا

اور جھاگ سے ان گنت مورتیاں بنتی تھیں

تب انہیں پوجنے کی تجارت ایجاد نہیں ہوئی تھی

تب آگ ہری گھاس کو نہیں جلاتی تھی

سوائے اس کے کہ پاؤں پر رینگتی ہوئی چیونٹی ہاتھ کی پکڑ میں آ جاتی تھی

کائنات بھر کی بھوک اور پیاس کی

سینچائی کرتے ہوئے کسان اور کھدائی کرتے ہوئے مزدور

ابھی کھیت اور فصل اور کچے پکے گھر اور دیواروں اور جیون مرن

اور شمشان بھوم اور قبروں سے پہچانے تو جاتے تھے

ابھی بازاروں میں گھومتے پھرتے ننگے پاگلوں

اور ان کے حصے کی گالیوں اور پتھروں کی پہچان سے زندگی کی پہچان تو ہوتی تھی

ابھی رات کے سفر میں کسی ان دیکھے جہان سے

میری دنیا کے جنگلوں میں اترتے جگنوؤں کے جھنڈ چہک چہک کے

سدھاری ہوئی روحوں کا عطا پتا بتاتے تھے

افسوس اب میں وہاں لوٹنا چاہوں بھی

تو خود پر اتنا گزر چکا ہوں کہ لوٹ نہیں سکتا

(838) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Apne Jaise Aashiqon Ke Nam In Urdu By Famous Poet Ahmad Hamesh. Apne Jaise Aashiqon Ke Nam is written by Ahmad Hamesh. Enjoy reading Apne Jaise Aashiqon Ke Nam Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Hamesh. Free Dowlonad Apne Jaise Aashiqon Ke Nam by Ahmad Hamesh in PDF.