Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_807efd806b2e46befffc8fa68e58b7c2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایسا بھی نہیں کہ - احمد ہمیش کی شاعری - Darsaal

ایسا بھی نہیں کہ

ایسا بھی نہیں کہ مجھے زندگی کے پیڑ کے پاس

بے آس اور بے سہارا چھوڑ دیا گیا ہو

میں نے ابھی ابھی گلہریوں کی آواز سنی ہے

گلہریاں میرے لئے

بہشت کے اخروٹ لا رہی ہیں

سوائے اس کے کہ آدم زاد کہیں دکھائی نہیں دیتا

مگر جنگل بول رہا ہے کہ اس کے بول میں

میری بچھڑی ہوئی آواز شامل ہے

میرے بال بچوں کا پیار شامل ہے

سوائے اس کے کہ جن لوگوں نے مجھے بے نام

جزیروں میں لے جانے کا وعدہ کیا تھا

وہ اب کہیں دکھائی نہیں دیے

تو اب میں کس سے کہوں

کہ کہنے سننے والا زندگی کا نظام تو باقی نہیں رہا

اوائے اس کے کہ مٹی کہہ رہی ہے

کہ وہ ان گنت پیڑ پودے تب اگائے گی

جب میں یہاں ہوں گا ہی نہیں

(797) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aisa Bhi Nahin Ki In Urdu By Famous Poet Ahmad Hamesh. Aisa Bhi Nahin Ki is written by Ahmad Hamesh. Enjoy reading Aisa Bhi Nahin Ki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Hamesh. Free Dowlonad Aisa Bhi Nahin Ki by Ahmad Hamesh in PDF.