لمحہ لمحہ کہہ رہی ہیں کچھ فضائیں آگ کی

لمحہ لمحہ کہہ رہی ہیں کچھ فضائیں آگ کی

ذرہ ذرہ آ رہی ہیں کیا صدائیں آگ کی

خشک پیڑوں کے لبوں پر کیا دعائیں ہیں سنو

چھا رہی ہیں ہر طرف دیکھو گھٹائیں آگ کی

کوچہ و بازار بھی دیوار و در بھی آگ ہیں

اک اشارہ سا ہے فصلیں لہلہائیں آگ کی

آگ کی لہریں ہیں یا لوگوں کی سانسیں ہیں یہاں

دیکھنا یہ بستیاں اب بن نہ جائیں آگ کی

جسم تو کب کا جلا اب روح تک جاتی ہے آنچ

چل رہی ہیں تیز کیسی یہ ہوائیں آگ کی

اڑ رہا ہے اک بگولا آگ برساتا ہوا

کھیتیاں سب نذر لوگو ہو نہ جائیں آگ کی

(819) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Lamha Lamha Kah Rahi Hain Kuchh Fazaen Aag Ki In Urdu By Famous Poet Ahmad Hamdani. Lamha Lamha Kah Rahi Hain Kuchh Fazaen Aag Ki is written by Ahmad Hamdani. Enjoy reading Lamha Lamha Kah Rahi Hain Kuchh Fazaen Aag Ki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Hamdani. Free Dowlonad Lamha Lamha Kah Rahi Hain Kuchh Fazaen Aag Ki by Ahmad Hamdani in PDF.