اب یہ ہوگا شاید اپنی آگ میں خود جل جائیں گے

اب یہ ہوگا شاید اپنی آگ میں خود جل جائیں گے

تم سے دور بہت رہ کر بھی کیا پایا کیا پائیں گے

دکھ بھی سچے سکھ بھی سچے پھر بھی تیری چاہت میں

ہم نے کتنے دھوکے کھائے کتنے دھوکے کھائیں گے

کل کے دکھ بھی کون سے باقی آج کے دکھ بھی کے دن کے

جیسے دن پہلے کاٹے تھے یہ دن بھی کٹ جائیں گے

عقل پہ ہم کو ناز بہت تھا لیکن یہ کب سوچا تھا

عشق کے ہاتھوں یہ بھی ہوگا لوگ ہمیں سمجھائیں گے

آنکھوں سے اوجھل ہونا کیا دل سے اوجھل ہونا ہے

تجھ سے چھٹ کر بھی اہل غم کیا تجھ سے چھٹ جائیں گے

ہم سے آبلہ پا جب تنہا گھبرائیں گے صحرا میں

راستے سب تیرے ہی گھر کی جانب کو مڑ جائیں گے

(857) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ab Ye Hoga Shayad Apni Aag Mein KHud Jal Jaenge In Urdu By Famous Poet Ahmad Hamdani. Ab Ye Hoga Shayad Apni Aag Mein KHud Jal Jaenge is written by Ahmad Hamdani. Enjoy reading Ab Ye Hoga Shayad Apni Aag Mein KHud Jal Jaenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Hamdani. Free Dowlonad Ab Ye Hoga Shayad Apni Aag Mein KHud Jal Jaenge by Ahmad Hamdani in PDF.