Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_72e3b15909f4527fb88d5a365d461a47, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ جو اک سیل فنا ہے مرے پیچھے پیچھے - احمد فرید کی شاعری - Darsaal

یہ جو اک سیل فنا ہے مرے پیچھے پیچھے

یہ جو اک سیل فنا ہے مرے پیچھے پیچھے

میرے ہونے کی سزا ہے مرے پیچھے پیچھے

آگے آگے ہے مرے دل کے چٹخنے کی صدا

اور مری گرد انا ہے مرے پیچھے پیچھے

زندگی تھک کے کسی موڑ پہ رکتی ہی نہیں

کب سے یہ آبلہ پا ہے مرے پیچھے پیچھے

اپنا سایہ تو میں دریا میں بہا آیا تھا

کون پھر بھاگ رہا ہے مرے پیچھے پیچھے

پاؤں پر پاؤں کو رکھتا ہے چلا آتا ہے

مرا نقش کف پا ہے مرے پیچھے پیچھے

میری تنہائی سے ٹکرا کے پلٹ جائے گی

یہ جو خوشبوئے قبا ہے مرے پیچھے پیچھے

میں تو دوڑا ہوں خود اپنے ہی تعاقب میں فریدؔ

چاند کیوں بھاگ پڑا ہے مرے پیچھے پیچھے

(737) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Jo Ek Sail-e-fana Hai Mere Pichhe Pichhe In Urdu By Famous Poet Ahmad Fareed. Ye Jo Ek Sail-e-fana Hai Mere Pichhe Pichhe is written by Ahmad Fareed. Enjoy reading Ye Jo Ek Sail-e-fana Hai Mere Pichhe Pichhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Fareed. Free Dowlonad Ye Jo Ek Sail-e-fana Hai Mere Pichhe Pichhe by Ahmad Fareed in PDF.