Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7dfa38a12a4adec77152f974b8ba8927, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دن سے بچھڑی ہوئی بارات لیے پھرتی ہے - احمد فرید کی شاعری - Darsaal

دن سے بچھڑی ہوئی بارات لیے پھرتی ہے

دن سے بچھڑی ہوئی بارات لیے پھرتی ہے

چاند تاروں کو کہاں رات لیے پھرتی ہے

یہ کہیں اس کے مظالم کا مداوا ہی نہ ہو

یہ جو پتوں کو ہوا ساتھ لیے پھرتی ہے

چلتے چلتے ہی سہی بات تو کر لی جائے

ہم کو دنیا میں یہی بات لیے پھرتی ہے

لمحہ لمحہ تری فرقت میں پگھلتی ہوئی عمر

گرمی شوق ملاقات لیے پھرتی ہے

ورنہ ہم شہر گل آزار میں کب آتے تھے

یہ تو ہم کو بھری برسات لیے پھرتی ہے

جس طرف سے میں گزرتا بھی نہیں تھا پہلے

اب وہیں گردش حالات لیے پھرتی ہے

(805) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Din Se BichhDi Hui Baraat Liye Phirti Hai In Urdu By Famous Poet Ahmad Fareed. Din Se BichhDi Hui Baraat Liye Phirti Hai is written by Ahmad Fareed. Enjoy reading Din Se BichhDi Hui Baraat Liye Phirti Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Fareed. Free Dowlonad Din Se BichhDi Hui Baraat Liye Phirti Hai by Ahmad Fareed in PDF.