Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b62258ddbe60bd0d8a7a393472115f12, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سرحدیں - احمد فراز کی شاعری - Darsaal

سرحدیں

کس سے ڈرتے ہو کہ سب لوگ تمہاری ہی طرح

ایک سے ہیں وہی آنکھیں وہی چہرے وہی دل

کس پہ شک کرتے ہو جتنے بھی مسافر ہیں یہاں

ایک ہی سب کا قبیلہ وہی پیکر وہی گل

ہم تو وہ تھے کہ محبت تھا وطیرہ جن کا

پیار سے ملتا تو دشمن کے بھی ہو جاتے تھے

اس توقع پہ کہ شاید کوئی مہماں آ جائے

گھر کے دروازے کھلے چھوڑ کے سو جاتے تھے

ہم تو آئے تھے کہ دیکھیں گے تمہارے قریے

وہ در و بام کہ تاریخ کے صورت گر ہیں

وہ ارینے وہ مساجد وہ کلیسا وہ محل

اور وہ لوگ جو ہر نقش سے افضل تر ہیں

روم کے بت ہوں کہ پیرس کی ہو مونالیزا

کیٹس کی قبر ہو یا تربت فردوسی ہو

قرطبہ ہو کہ اجنتا کہ موہنجوداڑو

دیدۂ شوق نہ محروم نظر بوسی ہو

کس نے دنیا کو بھی دولت کی طرح بانٹا ہے

کس نے تقسیم کئے ہیں یہ اثاثے سارے

کس نے دیوار تفاوت کی اٹھائی لوگو

کیوں سمندر کے کنارے پہ ہیں پیاسے سارے

(2555) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sarhaden In Urdu By Famous Poet Ahmad Faraz. Sarhaden is written by Ahmad Faraz. Enjoy reading Sarhaden Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Faraz. Free Dowlonad Sarhaden by Ahmad Faraz in PDF.