Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a0a23b05a974b52151617f946aa54af7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں کیا ہوں مجھے تم نے جو آزار پہ کھینچا - احمد فقیہ کی شاعری - Darsaal

میں کیا ہوں مجھے تم نے جو آزار پہ کھینچا

میں کیا ہوں مجھے تم نے جو آزار پہ کھینچا

دنیا نے مسیحاؤں کو بھی دار پہ کھینچا

زندوں کا تو مسکن بھی یہاں قبر نما ہے

مردوں کو مگر درجۂ اوتار پہ کھینچا

وہ جاتا رہا اور میں کچھ بول نہ پایا

چڑیوں نے مگر شور سا دیوار پہ کھینچا

کچھ بھی نہ بچا شہر میں جز رونے کی رت کے

ہر شعلۂ آواز کو ملہار پہ کھینچا

یوسف کبھی نیلام ہوا کرتا تھا لیکن

یوسف کو بھی اس شہر نے ہے دار پہ کھینچا

پھوٹے ہیں میرے دل میں پھر انکار کے سوتے

پھر دل نے مجھے حالت دشوار پہ کھینچا

ہر شے کی حقیقت میں اتر جائیں اب آنکھیں

ظلمت نے مجھے دیدۂ بیدار پہ کھینچا

دکھ عالم انسان کے تھے جو وہ چھپائے

خط چاند کو سر کرنے کا اخبار پہ کھینچا

تم نے تو فقیہؔ اپنی انا کس کے مجھے بھی

پیکاں کی طرح حالت پیکار پہ کھینچا

(737) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Kya Hun Mujhe Tumne Jo Aazar Pe Khincha In Urdu By Famous Poet Ahmad Faqih. Main Kya Hun Mujhe Tumne Jo Aazar Pe Khincha is written by Ahmad Faqih. Enjoy reading Main Kya Hun Mujhe Tumne Jo Aazar Pe Khincha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Faqih. Free Dowlonad Main Kya Hun Mujhe Tumne Jo Aazar Pe Khincha by Ahmad Faqih in PDF.