Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_35dd18e9b328420d3e60e7895170fbc6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اس نے کیا ہے وعدۂ فردا آنے دو اس کو آئے تو - احمد علی برقی اعظمی کی شاعری - Darsaal

اس نے کیا ہے وعدۂ فردا آنے دو اس کو آئے تو

اس نے کیا ہے وعدۂ فردا آنے دو اس کو آئے تو

نام بدل دینا پھر میرا لوٹ کے واپس جائے تو

عرض تمنا کریں گے اس سے اگر نہ وہ ٹھکرائے تو

اس سے ضرور ملیں گے جا کر پہلے ہمیں بلائے تو

عزت نفس کا ہے یہ تقاضا حسن سلوک کریں دونوں

اس کو ہم لبیک کہیں گے رسم وفا نبھائے تو

صفحۂ ذہن پہ نقش ہے اس کا میرے ابھی تک ناز و نیاز

جیسے شرماتا تھا پہلے ویسے ہی شرمائے تو

روٹھنے اور منانے کے احساس میں ہے اک کیف و سرور

میں نے ہمیشہ اسے منایا وہ بھی مجھے منائے تو

کیوں رہتا ہے مجھ سے بد ظن ہے جو مرا منظور نظر

کچھ نہیں آتا میری سمجھ میں کوئی مجھے سمجھائے تو

خون جگر سے سینچوں گا گل زار تمنا اس کے لئے

باغ حیات میں گل محبت آ کر مرے کھلائے تو

فصل خزاں میں کیا ہوگا آثار نمایاں ہیں جس کے

فصل بہار میں برقیؔ اپنے دل کی کلی مرجھائے تو

(1068) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Usne Kiya Hai Wada-e-farda Aane Do Usko Aae To In Urdu By Famous Poet Ahmad Ali Barqi Azmi. Usne Kiya Hai Wada-e-farda Aane Do Usko Aae To is written by Ahmad Ali Barqi Azmi. Enjoy reading Usne Kiya Hai Wada-e-farda Aane Do Usko Aae To Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Ali Barqi Azmi. Free Dowlonad Usne Kiya Hai Wada-e-farda Aane Do Usko Aae To by Ahmad Ali Barqi Azmi in PDF.