لاکھ لاکھ احسان جس نے درد پیدا کر دیا

لاکھ لاکھ احسان جس نے درد پیدا کر دیا

جس نے اس دل کو ہتھیلی کا پھپھولا کر دیا

دیکھنا مغرب کی جانب یہ شفق کا پھولنا

ڈوبتے سورج نے سونے میں سہاگا کر دیا

زندگی اور موت میں اک عمر سے تھی کشمکش

وقت پر دو ہچکیوں نے پاک جھگڑا کر دیا

اک شرارہ سا قریب شمع جا کر مل گیا

آتش پروانہ نے شعلے کو دونا کر دیا

بلبل تصویر ہوں اب بولنا ہے ناگوار

تیری اس ہنگامہ آرائی نے چپکا کر دیا

اس کو کہتے ہیں لگی پروانے جل بجھ ڈوب مر

روتے روتے شمع نے آخر سویرا کر دیا

دے دیا آنکھیں لڑا کر اس پری پیکر نے جام

میں نشے میں چور تھا ہی اور اندھا کر دیا

کیا گرامی ہستیاں ہیں حضرت عثمانؔ و شادؔ

شاعرؔ ان دونوں نے دنیا میں اجالا کر دیا

(818) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Lakh Lakh Ehsan Jis Ne Dard Paida Kar Diya In Urdu By Famous Poet Agha Shayar Qazalbash. Lakh Lakh Ehsan Jis Ne Dard Paida Kar Diya is written by Agha Shayar Qazalbash. Enjoy reading Lakh Lakh Ehsan Jis Ne Dard Paida Kar Diya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Agha Shayar Qazalbash. Free Dowlonad Lakh Lakh Ehsan Jis Ne Dard Paida Kar Diya by Agha Shayar Qazalbash in PDF.