Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5eccccc6eca69e2ad99094ff3187f5c9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تیر نظر سے چھد کے دل افگار ہی رہا - آغا حجو شرف کی شاعری - Darsaal

تیر نظر سے چھد کے دل افگار ہی رہا

تیر نظر سے چھد کے دل افگار ہی رہا

ناسور اس میں صورت سوفار ہی رہا

دنیا سے ہے نرالی عدالت حسینوں کی

فریاد جس نے کی وہ گنہ گار ہی رہا

سودائیوں کی بھیڑ کوئی دم نہ کم ہوئی

ہر وقت گھر میں یار کے بازار ہی رہا

نرگس جو اس مسیح کی نظروں سے گر گئی

اچھے نہ پھر ہوئے اسے آزار ہی رہا

گل زار میں ہمیشہ کیے ہم نے چہچہے

صیاد و باغباں کو صدا خار ہی رہا

آئی نہ دیکھنے میں بھی تصویر یار کی

آئینہ درمیان میں دیوار ہی رہا

سرمے سے طور کے بھی نہ کچھ فائدہ ہوا

آنکھوں کو انتظار کا آزار ہی رہا

مجنوں نے میرا داغ جگر سر پہ رکھ لیا

یہ گل وہ ہے جو طرۂ دستار ہی رہا

کچھ بھی نہ مفسدوں کی دراندازیاں چلیں

اک انس مجھ سے ان سے جو تھا پیار ہی رہا

بولے وہ میری قبر جھروکے سے جھانک کر

یہ شخص مر کے بھی پس دیوار ہی رہا

ممکن نہ پھر ہوئی قفس گور سے نجات

جو اس میں پھنس گیا وہ گرفتار ہی رہا

عالم میں حسن و عشق کا افسانہ رہ گیا

یوسف ہی رہ گئے نہ خریدار ہی رہا

صیاد کو کبھی نہ مصیبت نے دی نجات

بلبل کے صبر میں یہ گرفتار ہی رہا

کیا جانے اس غریب کو کس کی نظر ہوئی

ان انکھڑیوں کا شیفتہ بیمار ہی رہا

تو رہ گیا فقط ترے سودائی رہ گئے

یوسف رہے نہ مصر کا بازار ہی رہا

راحت کسی حسیں سے بھی پائی نہ اے شرفؔ

چاہا جسے وہ درپئے آزار ہی رہا

(942) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tir-e-nazar Se Chhid Ke Dil-afgar Hi Raha In Urdu By Famous Poet Agha Hajju Sharaf. Tir-e-nazar Se Chhid Ke Dil-afgar Hi Raha is written by Agha Hajju Sharaf. Enjoy reading Tir-e-nazar Se Chhid Ke Dil-afgar Hi Raha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Agha Hajju Sharaf. Free Dowlonad Tir-e-nazar Se Chhid Ke Dil-afgar Hi Raha by Agha Hajju Sharaf in PDF.