Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_cb9a9b57bf0e5722ec6122c9552c8b23, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
موسم گل میں جو گھر گھر کے گھٹائیں آئیں - آغا حجو شرف کی شاعری - Darsaal

موسم گل میں جو گھر گھر کے گھٹائیں آئیں

موسم گل میں جو گھر گھر کے گھٹائیں آئیں

ہوش اڑ جاتے ہیں جن سے وہ ہوائیں آئیں

چل بسے سوئے عدم تم نے بلایا جن کو

یاد آئی تو غریبوں کی قضائیں آئیں

روح تازی ہوئی تربت میں وہ ٹھنڈی ٹھنڈی

باغ فردوس کی ہر سو سے ہوائیں آئیں

میں وہ دیوانہ تھا جس کے لیے بزم غم میں

جا بجا بچھنے کو پریوں کی ردائیں آئیں

منکر ظلم جو جلاد ہوئے محشر میں

خود گواہی کے لیے سب کی جفائیں آئیں

مجرموں ہی کو نہیں ظلم کا فرمان آیا

بے گناہوں کو بھی لکھ لکھ کے سزائیں آئیں

اس کا دیوانہ ہوں سمجھاتی ہیں پریاں مجھ کو

سر پھرانے کو کہاں سے یہ بلائیں آئیں

ترے بندے ہوے کی جن سے لگاوٹ تو نے

اے پری رو تجھے کیوں کر یہ ادائیں آئیں

حشر موقوف کیا جوش میں رحمت آئی

زار نالے کی جو ہر سو سے صدائیں آئیں

لشکر گل جو گلستاں میں خزاں پر امڈا

ساتھ دینے کو پہاڑوں سے گھٹائیں آئیں

میری تربت پہ کبھی دھوپ نہ آنے پائے

شام تک صبح سے گھر گھر کے گھٹائیں آئیں

منہ چھپانے لگے معشوق جواں ہو ہو کر

نیک و بد کی سمجھ آئی تو حیائیں آئیں

خاک اڑانے جو صبا آئی مری تربت پر

سر پٹکتی ہوئی رونے کو گھٹائیں آئیں

بخش دی اس نے مرے بعد جو پوشاک مری

قیس و فرہاد کے حصوں میں قبائیں آئیں

راحتیں سمجھے حسینوں نے جو ایذائیں دیں

پیار آیا تو پسند ان کی جفائیں آئیں

آ گیا رحم اسے دیں سب کی مرادیں اس نے

عاجزوں کی جو سفارش کو دعائیں آئیں

میرے صحرا کی زیارت کو ہزاروں پریاں

روز لے لے کے سلیمان کو رضائیں آئیں

اے شرفؔ حسن پرستوں کو بلا کے لوٹا

ان حسینوں کے دلوں میں جو دغائیں آئیں

(923) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mausam-e-gul Mein Jo Ghir Ghir Ke GhaTaen Aain In Urdu By Famous Poet Agha Hajju Sharaf. Mausam-e-gul Mein Jo Ghir Ghir Ke GhaTaen Aain is written by Agha Hajju Sharaf. Enjoy reading Mausam-e-gul Mein Jo Ghir Ghir Ke GhaTaen Aain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Agha Hajju Sharaf. Free Dowlonad Mausam-e-gul Mein Jo Ghir Ghir Ke GhaTaen Aain by Agha Hajju Sharaf in PDF.